ــــ اردو کے پہلے مصنف ــ
حضرت مخدوم سمنانی ـــ
تاریک السلطنت حضور محبوب یزدانی سیدنا شیخ احد الدین اشرف جہانگیر سمنانی علیہ الرحمہ صـرف عربی اور فارسی ہی پر عبور نہیں رکھتے تھے بلکہ اردو زبان کے پہلے ادیب بھی مانے جاتے ہیں چنانچہ جامعہ کراچی پاکستان کے شعبہ اردو کے سـابق سربراہ ڈاکٹر ابو الیث صدیقی نے اپنی تحقیق میں دریافت کیا ہے کہ آپ کا ایک رسالہ اردو نثر میں "اخلاق و تصوف "بھی تھا پروفیسر حامد حسن قادری کی بھی تحقیق یہی ہے کہ اردو میں سب سے پہلے نثری تصنیف سید اشرف جہانگیر سمنانی علیہ الرحمہ کا رسالہ "اخلاق و تصوف" ہے جو 758ھ مطابق 1308ء میں تصنیف کیا گیا یہ قلمی نسخہ ایـک بزرگ مولانا وجیہ الدین کے ارشادات پر مشتمل ہے اور اس کے 28 صفحات ہیں قادری صـاحب نے یہ بھی ثـابت کیا ہے مزکورہ رسالہ اردو نثر ہی نہیں بلکہ اردو زبان کی پہلی کتاب بھی ہے مـعلوم ہوا کہ حضور مخدوم پاک سمنانی علیہ الرحمہ اردو ادب کے پہلے ادیب بھی ہیں ـ
اللہ تعالی مخدوم پاک کے فیضان کو ہم سب پر عام کرے ــ
No comments:
Post a Comment