#خلیفہ_شیخ_المشائخ_آفتاب_ہند_ماہر #علم_و_فن_امام_المتکلمین_فخرالاساتذہ#وحید_عصر_امام_النحو_صدرالعلماء_علامہ_سید_غلام_جیلانی_محدث_میرٹھی_قدس_سرہ_العزیز#ولادت_باسعادت :
علامہ میرٹھی علیہ الرحمہ ۱۱ رمضان المبارک ۱۹۰۰ء میں ریاست دادوں ضلع علی گڑھ یوپی ہند میں ایک علمی خاندان میں پیدا ہوئے
#نام_ونسب :
آپ کے دادا مولوی حکیم سید سخاوت حسین علیہ الرحمہ نے آپ کا نام غلام محی الدین جیلانی رکھا آپ کے والد گرامی کا اسم گرامی مولانا حاجی سید غلام فخر الدین ابن مولوی حکیم سید سخاوت حسین ہے آپ کے جد محترم علیہ الرحمہ اپنے آبائی وطن سہسوان ضلع بدایوں سے ترک سکونت کر یہاں اقامت پذیر تھے
#تعلیم_و_تربیت :
درجہ چہارم تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد آپ کے چچا حضرت مولانا سید قطب الدین علیہ الرحمہ نے آپ کا داخلہ جامعہ نعیمیہ مرادآباد (جو اس وقت مدرسہ انجمن اہلسنت کے نام سے مشہور تھا) داخلہ کرایا آمد نامہ سے تعلیم کا آغاز ہوا أستاذالعلماء علامہ عبد العزیز فتح پوری علیہ سے فصول اکبری اور کافیہ کا درس لیا ۔اور صدر الأفاضل علامہ سید نعیم الدین مرادآبادی قدس سرہ سے گلستاں قدوری اور دیگر فنی کتب پڑھی اور عربی انشاء کی مشق کی پھر ۱۹۲۳ء مین قاضی اہلسنت علامہ مفتی قاضی شمس الدین رضوی جونپوری (صاحب قانون شریعت)علیہ الرحمہ کے ہمراہ دیار خواجہ اجمیر معلی جامعہ معینیہ عثمانیہ تشریف لے گئے امتحان میں کامیابی کے بعد درجہ شرح جامی میں داخلہ ملا دو ماہ بعد خوراک اور ایک روپیہ ماہوار وظیفہ مقرر ہوا ۔یہ مدت سوکھی روٹی اور نمک مرچ پر بڑی مشکل میں گزاری شرح ملا جامی حضرت مولانا امتیاز احمد امیٹھوی علیہ الرحمہ سے مکمل کی آٹھ سال تک مسلسل ہر سال اچھے نمبروں سے کامیابی حاصل کرتے رہے ۔ملا حسن کے تحریری امتحان کے ممتحن کی تحسین پر چار روپیہ ماہانہ وظیفہ مقرر ہوا مولانا سید عبد المجید اور مولانا عبد الحئی علیہما الرحمہ سے بھی اخذ علوم کیا اور فوقانی تمام کتب صدرالشریعہ بدر الطریقہ علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ سے پڑھیں بعد ازاں۱۳۵۱ ھ میں صدرالشریعہ علیہ الرحمہ کی ہمراہی میں مرکز اہلسنت بریلی میں تشریف لے آئے اور یہاں پہ بھی صدرالشریعہ علیہ الرحمہ سے کسب فیض کرتے رہے اور ۱۳۵۲ھ میں جامعہ منظر اسلام بریلی شریف کے سالانہ جلسہ میں شہزادہ اعلیحضرت حضور حجة الإسلام علامہ حامد رضا خان علیہ الرحمہ نے دستار فضیلت باندھی اور سند بھی عطا فرمائی
#تدریسی_خدمات:
تدریس کی ابتدا مدرسہ محمدیہ جائس شریف ضلع رائے بریلی میں کی ایک سال تدریس کے بعد مولانا حبیب الرحمن شروانی کی دعوت پر مدرسہ عظمت نشان (کرنال) کے صدرالمدرسین کی حیثیت سے تشریف لائے سوا سال کے بعد کانپور کی عظیم دینی درسگاہ جامعہ احسن المدارس میں صدرالمدرسین کے منصب پر فائز ہوئے ۔بعد ازاں ۱۹۳۴ء میں الحاج خان بہادر عرف بھیا رئیس الدین لال کرتی رئیس اعظم میرٹھ کی دعوت پر مدرسہ اسلامیہ اندر کوٹ میرٹھ تشریف لائے اور تادم مرگ یہاں کے ہی ہو کر رہ گئے اور تشنگان علوم نبویہ کو سیراب کرتے رہے
#بیعت_و_خلافت:
آپ علیہ الرحمہ مجدد سلسلہ اشرفیہ شیخ المشائخ قطب دوراں علامہ سید اعلی حضرت علی حسین اشرفی میان قدس سرہ سے بیعت ہوئے اور خلافت سے بھی نوازےگئے
#اساتذہ_کرام:
بحر العلوم امامالهند صدر الأفاضل فخر الاماثل حضرت علامہ مولانا مفتی سید نعیم الدین مفسر مرادآبادی قدس سرہ الھادی
صدرالشریعہ بدر الطریقہ مفتی اہلسنت مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ
استاذ الاساتذہ حضرت علامہ مولانا امتیاز احمد امیٹھوی علیہ
جامع معقول و منقول حضرتعلامہ مولانا سید عبد المجید علیہ الرحمہ
امام النحو حضرت علامہ مفتی عبدالعزیز فتح پوری نور اللہ
استاذ العلماء حضرت مولانا عبد الحئی علیہ الرحمہ
#تلامذہ :
آپ کے تلامذہ میں بڑے بڑے نابغہ روزگار اشخاص شامل ہیں جن میں سے چند کے اسمائے گرامی نیچے ذکر کیے جاتے ہیں
نعیم العلماء و المشائخ شیخ طریقت عارف باللہ حضرت علامہ مفتی سید نعیم اشرف اشرفی الجیلانی قدس سرہ شجادہ نشین خانقاہ عالیہ اشرفیہ جائس شریف
شہزادۂ مفتی اعظم کانپور نور الاولیاء امین طریقت حضرت علامہ سید محمود قادری علیہ الرحمہ
خطیب مشرق مبلغ اسلام حضرت علامہ مولانا مشتاق احمد نظامی قدس سرہ
یادگار اسلاف شیخ العلماء حضرت علامہ مفتی چراغ عالم حامدی اجملی قدس سرہ سابق شیخ الحدیث جامعہ اجمل العلوم سنبھل مرادآباد
شہزادہ مفسر اعظم ہند فاتح افریقہ مبلغ اسلام ریحان ملت حضرت علامہ مولانا ریحان رضا خان عرف رحمانی میاں علیہ الرحمہ سجادہ نشین خانقاہ اعلی حضرت بریلی شریف
خطیب اعظم ہریانہ شیر میوات مناظر اسلام آفت جان وہابیت حضرت علامہ مولانا مفتی اسحاق اشفاقی مد ظلہ العالی بانی ادارہ مرکز فروغ اسلام برکات اشفاق ٹائیں نوح میوات ہریانہ ہند
کلیم الاولیاء شیخ طریقت حضرت علامہ مولانا سید کلیم اشرف اشرفی الجیلانی مد ظلہ العالی موجودہ سجادہ نشین خانقاہ اشرفیہ جائس شریف
#ہم_اسباق_احباب:
امام العلماء مناظر اسلام امین شریعت مفتی اعظم کانپور مفتی رفاقت حسین اشرفی علیہ الرحمہ
محدث اعظم پاکستان المحدثین شیخ الحدیث والتفسیر حضرت علامہ مولانا سردار احمد رضوی چشتی علیہ الرحمہ
سند العلماء و الفقہاء حافظ ملت والدین حضرت علامہ مفتی عبدالعزیز محدث مرادآبادی قدس سرہ
(بانی جامعہ اشرفیہ مبارکپور اعظم گڑھ یوپی ہند )
سلطان التارکین أمام المناظرین رئیس أعظم اڑیسہ مجاھد ملت علامہ حضرت علامہ مولانا مفتی حبیب الرحمٰن اڑیسوی قدس سرہ
شہزادہ صدرالشریعہ استاذ العلماء شیخ الحدیث والتفسیر علامہ مفتی عبدالمصطفی الازہری علیہ الرحمہ مہاجر کراچوی علیہ الرحمہ
شمس العلماء فقیہ دوراں قاضی اہلسنت علامہ مفتی شمس الدین احمد جعفری جونپوری (صاحب قانون شریعت)علیہ الرحمہ وغیرھم
#بقول_شمس_العلماء #ہندوستان_میں_ڈھائی_عالم_ہیں:
شہزادہ صدر العلماء علامہ سید غلام یزدانی میاں رقمطراز ہیں"ایک مرتبہ حضرت شمس العلماء علامہ قاضی شمس الدین جعفری جونپوری (صاحب قانون شریعت)علیہ الرحمہ غریب خانہ پہ تشریف لائے ہوئے دوران گفتگو صدر العلماء کے وفور علمی کا ذکر ہوا آپ آبدیدہ ہو گیے اور فرمانے لگے"یزدانی میاں میرے نزدیک ہندوستان میں ڈھائی عالم ہیں ایک حضور مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ اور دوسرے تمہارے والد گرامی صدر العلماء اور آدھا فقیر ہے "
#تصنیف_و_تالیف:
آپ علیہ الرحمہ نے تدریسی مصروفیات کے ساتھ ساتھ متعدد تحقیقی کتب بھی تصنیف فرمائی بالخصوص بشیری شروحات آپ کے علم و فضل کا منہ بولتا شاہکار ہیں کچھ کتب کے اسماء نیچے ذکر کئے جاتے ہیں
بشیر القاری شرح البخاری
بشیر الناجیہ شرح الکافیہ
البشیر الکامل شرح مأة عامل
البشير شرح النحو النحومیر
و دیگر تحقیقی رسائل
#وفات:
آپ علیہ الرحمہ نے ۸ مئی ۱۹۷۸ء بروز دو شنبہ ۴ بجکر ۱۰ منٹ پہ اس دار فانی سے دار بقا کی طرف کوچ کیا اور آپ کا مزار فائض الانوار میرٹھ ہند میں زیارت گاہ خلائق ہے
#ماخد_و_مراجع (تذکرہ علمائے اہلسنت، صدر العلماء ایک تاریخ ساز شخصیت)
#خادم_العلم_والعلماء
#نازش_المدنی_مرادآبادی_غفر_لہ_الھادی
#واٹسیپ_نمبر +918320346510
No comments:
Post a Comment