*::: تعارف کتاب "ارشادات مخدوم العالم شیخ علاء الحق چشتی پنڈوی :::*
*سلسلہ چشتیہ بہشتیہ* کے عظیم شیخ ۔ حضرت *محبوب الہی سید نظام الدین بخاری چشتی دہلوی* کے بعد سلسلہ چشتیہ دو عظیم شاخوں سے جاری رہا، (1) ایک *سلسلہ نصیریہ* جو *حضرت نصیر الدین محمود چراغ دہلی* سے نسبت پاکر برصغیر میں خوب پھیلا، (2) دوسرا *سلسلہ سراجیہ* جو *خلیفہ محبوب الہی حضرت اخی سراج الدین عثمان آئینہ ہند* سے منسوب ہوکر عالم اسلام میں منور ہوا۔ اس *سلسلہ نظامیہ سراجیہ* کے دوسرے اہم شیخ حضرت علاء الحق چشتی خالدی لاہوری ثم پنڈوی رحمۃ اللہ تعالی علیہ ہوئے ہیں، جنہیں *سلسلہ سراجیہ* میں *مخدوم العالم* کے لقب سے جانا مانا اور پہچانا جاتا ہے۔ حضرت شیخ علاء الحق چشتی پنڈوی، حضرت اخی سراج الدین عثمان آئینہ ہند کے منظور نظر مرید اور خلیفہ اعظم تھے۔ آپ علیہ الرحمہ مخدوم جہانیاں جہاں گشت سید جلال الدین حسین بخاری اوچی اور مخدوم بہار حضرت شرف الدین یحی فردوسی منیری کے معاصر اور قریبی ساتھی تھے، اور سلسلہ چشتیہ کے عظیم پیشوا بانی سلسلہ اشرفیہ، تارک سلطنت سمنان، غوث العالم حضرت مخدوم سید اشرف جہانگیر سمنانی کچھوچھوی کے شیخ طریقت تھے اور سر زمین بنگال کے مشہور و معروف صوفی مخدوم شیخ نور قطب عالم چشتی پنڈوی کےوالد گرامی و مرشد گرامی تھے۔
کتاب *ارشادت مخدوم العالم* شیخ علاء الحق چشتی پنڈوی کے کم و بیش *۹۰ عارفانہ و عالمانہ ملفوظات و ارشادات* کا قیمتی مجموعہ ہے جو مختلف مستند تاریخی کتب سے جمع کیے گئے ہیں۔ اس عظیم کارنامے کو سر انجام دینے کا شرف حضرت مفتی عبد الخبیر اشرفی مصباحی قبلہ کو حاصل ہوا ہے۔ قدیم و ضخیم کتب سے ایسے ایسے موتی جمع کیے گیے ہیں جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔
کتاب میں تحقیقی اسلوب اپنایا گیا ہے، ہر *ارشاد* و *قول* کی اصل فارسی عبارت پیش کی گئی ہے۔ پھر نہایت ہی عمدہ ترجمہ کیا گیا ہے، ہر قول و ارشاد کے حوالہ کا مکمل اہتمام کیا گیا ہے۔
صوفیا کے عارفانہ و عالمانہ اقوال کی گہرائی و گیرائی علمی دنیا میں سب پر ظاہر ہے، علما و مشایخ بہت حد تک ان اقوال کے معانی و مفاہم آسانی سے سمجھ سکتے ہیں مگر اس *گلدستہ ارشادات* کی افادیت صرف خواص تک ہی محدود رہ جاتی۔ جامع ارشادات۔ مفتی عبد الخبیر اشرفی مصباحی صاحب نے ان عارفانہ و عالمانہ ارشادات و اقوال کی زبردست تشریح و توضیح فرمائی ہے۔ قرآن مجید، احادیث مبارکہ، اسلاف کے احوال و اقوال کی روشنی میں ہر ایک قول کی تشریح کی ہے۔ تصوف کے بے شمار مسائل بھی زیر بحث آئے ہیں جن کے ذریعے حضرت علاء الحق چشتی پنڈوی کے احوال و اقوال کو سمجھنے میں کافی مدد ملے گی۔
جامع *ارشادات مخدوم العالم* کی یہ پہلی تحقیقی کتاب نہیں ہے، اس سے قبل آپ کے قلم سے کئی ایک تاریخی کتابیں منظر عام پر آئی ہیں۔۔۔۔ *حیات مخدوم العالم علاء الحق پنڈوی* جو مخدوم العالم کی حیات و خدمات پر پہلی کتاب قرار پائی سال 2017ء میں *اشرفیہ اسلامک فاؤنڈیشن، حیدرآباد دکن* سے شائع ہوچکی ہے، پھر سال 2018ء میں خلیفہ محبوب الہی حضرت اخی سراج الدین عثمان آئینہ ہند کی حیات و خدمات پر پہلی کتاب *آئینہ ہندوستان اخی سراج الدین عثمان- احوال و آثار* شیخ الاسلام ٹرسٹ، احمدآباد، گجرات، سے عرس محدث اعظم ہند کے پر بہار موقع پر منظر عام پر آئی۔۔۔۔
*ارشادات مخدوم العالم علاء الحق چشتی پنڈوی* اسی مبارک اسلاف شناسی کی تاریخی تسلسل کی تیسری اہم کڑی ہے۔
اس سے قبل مفتی عبد الخبیر اشرفی مصباحی نے حضرت شیخ نور قطب عالم چشتی پنڈوی کی مایہ ناز فارسی کتاب *انیس الغربا* کا پہلا ترجمہ بھی فرما چکے ہیں۔
ان شاءاللہ تعالی مفتی عبد الخبیر اشرفی مصباحی صاحب کی بہت جلد منظر عام پر آنے والی کتابوں میں درج ذیل کتابیں خاصی اہمیت کے حامل ہیں:
1) خلیفۂ شیخ الشیوخ شہاب الدین سہروردی- حضرت جلال الدین تبریزی سہروردی کی حیات و خدمات پر مشتمل پہلی تحقیقی سوانحی کتاب *شیخ جلال الدین تبریزی سہروردی - احوال و آثار*
2) قطب بنگال حضرت شیخ نور قطب عالم چشتی پنڈوی کی سوانح پر پہلی کتاب بنام *شیخ نور قطب عالم - حیات و کارنامے* جو کافی ضخیم رہی گی۔
3) *تاریخ مشایخ سلسلہ قادریہ منوریہ اشرفیہ* یہ کتاب بر صغیر ہند و پاک کے ایک مشہور و معروف سلسلے کے بزرگوں کے تفصیلی حالات پر مشتمل ہے۔ اس سلسلہ کو سلسلۃ الذہب بھی کہا جاتا ہے اور جس کا فیضان بر صغیر کے مشہور و معروف علمی و روحانی مراکز کچھوچھہ مقدسہ، مارہرہ مطہرہ اور بریلی شریف سے جاری و ساری رہا ہے۔
4) *خانوادۂ اشرفیہ و رضویہ تعلقات و روابط* یہ کتاب سلسلہ عالیہ قادریہ اشرفیہ، کچھوچھہ مقدسہ کے مشایخ اور خانوادۂ رضویہ، بریلی شریف کے مشایخ کے درمیان فکری و اعتقادی تعلقات و روابط پر ایک تاریخی دستاویز ہے۔
ان کتابوں کے علاوہ تقریبا نصف درجن کتب زیر تحقیق و ترتیب ہیں جن کا تعلق فقہ، حدیث اور تاریخ سے ہے۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے مفتی صاحب کو سلامت رکھے اور ان سے دین متین کا بہترین کام لیتا رہے۔ آمین بجاہ سید المرسلین۔
*از بشارت علی صدیقی اشرفی،*
*جدہ شریف، حجاز مقدس۔*
*ترسیل کار:*
*اشرفیہ اسلامک فاؤنڈیشن*
*حیدرآباد دکن*
No comments:
Post a Comment